سورة القيامة - آیت 29
وَالْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور پنڈلی پنڈلی سے لپٹ جائے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَالْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ﴾ ” اور پنڈلی پنڈلی سے لپٹ جائے گی۔“ یعنی تمام سختیاں جمع ہو کر لپٹ جائیں گی، معاملہ بہت بڑا اور کرب بہت سخت ہوجائے گا، خواہش ہوگی کہ بدن سے روح نکل جائے جو اس سے لپٹی ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ہے ۔ پس روح کو اللہ تعالیٰ کے پاس لے جایا جائے گا تاکہ وہ اس کو اس کے اعمال کی جزا دے اور اس کے کرتوتوں کا اقرار کرائے ۔ یہ زجر وتوبیخ جس کا اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہے، دلوں کو اس منزل کی طرف سے لے کر چلتی ہے جس میں ان کی نجات ہے اور ان امور سے روکتی ہے جن میں ان کی ہلاکت ہے مگر وہ معاند حق جسے آیات کوئی فائدہ نہیں دیتیں، وہ اپنی گمراہی، کفر اور عناد پر جمارہتا ہے۔