سورة المدثر - آیت 52

بَلْ يُرِيدُ كُلُّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ أَن يُؤْتَىٰ صُحُفًا مُّنَشَّرَةً

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

نہیں بلکہ ان میں ہر آدمی چاہتا ہے ۔ کہ اسے کھلے صحیفے دیئے جائیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اور یہ حق سے سب سے بڑی نفرت ہے، اس نفرت اور عراض کے باوجود وہ بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں ۔ پس ﴿بَلْ یُرِیْدُ کُلُّ امْرِۍ مِّنْہُمْ اَنْ یُّؤْتٰی صُحُفًا مُّنَشَّرَۃً﴾ ” ان میں سے ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے پاس کھلی کتاب آئے۔“ یعنی اس پر آسمان سے نازل ہو، وہ سمجھتا ہے کہ وہ اس صورت میں حق کو تسلیم کرلے گا ، حالانکہ انہوں نے جھوٹ بولا ہے ، ان کے پاس اگر ہر قسم کی نشانی بھی آجائے ، تب بھی وہ اس وقت تک ایمان نہیں لائیں گے جب تک وہ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں کیونکہ ان کے پاس واضح دلائل آئے جنہوں نے حق کو بیان کرکے واضع کردیا اگر ان میں کوئی بھلائی ہوتی تو وہ ضرور ایمان لے آتے۔