سورة المزمل - آیت 4
أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
یا اس سے زیادہ کر اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر صاف پڑھ۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿اَوْ زِدْ عَلَیْہِ﴾ یا نصف سے کچھ زیادہ، یعنی دو تہائی رات کے لگ بھگ ہو۔ ﴿ وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًا﴾ ” اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو۔ “ کیونکہ ترتیل قرآن سے تدبر اور تفکر حاصل ہوتا ہے، اس سے دلوں میں تحریک پیدا ہوتی ہے، اس کی آیات کے ساتھ تعبد حاصل ہوتا ہے اور اس پر عمل کے لیے مکمل استعداد اور آمادگی پیدا ہوتی ہے۔