سورة الواقعة - آیت 51
ثُمَّ إِنَّكُمْ أَيُّهَا الضَّالُّونَ الْمُكَذِّبُونَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
پھر بےشک تم اسے جھٹلانے والے گمراہ ہو۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ثُمَّ اِنَّکُمْ اَیُّہَا الضَّالُّوْنَ ﴾ پھر بے شک تم ہدایت کے راستے سے بھٹک کر ہلاکت کے راستے پر چلنے والو! ﴿ الْمُکَذِّبُوْنَ ﴾رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور اس حق کو جو آپ لے کر آئے ہیں اور وعدہ وعید کو جھٹلانے والو! ﴿لَاٰکِلُوْنَ مِنْ شَجَرٍ مِّنْ زَقُّوْمٍ﴾ ’’تم تھوہر کے درخت سے ضرور کھاؤ گے۔ ‘‘یہ قبیح ترین اور خسیس ترین درخت ہے جس کی بدبو انتہائی گندی اور اس کا منظر انتہائی برا ہے۔