سورة الرحمن - آیت 24

وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنشَآتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلَامِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اسی کے اونچے جہاز ہیں جو گہرے دریا میں اس طرح کھڑے ہیں جیسے (ف 1) پہاڑ

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے سمندروں میں چلنے والی کشتیوں کو مسخر کیا جو اللہ کے حکم سے سمندر کے سینے کو چیرتی چلی جاتی ہیں جن کو آدمیوں نے بنایا ہے جو اپنی عظمت کی وجہ سے بڑے بڑے پہاڑوں کے مانند دکھائی دیتی ہیں لوگ ان کشتیوں پر سواری کرتے ہیں اور ان پر اپنا سامان تجارت اور دیگر اشیا لادتے ہیں جن کی وہ ضرورت اور حاجت محسوس کرتے ہیں آسمانوں اور زمین کی حفاظت کرنے والی ہستی ان کشتیوں کی حفاظت کرتی ہے یہ اللہ تعالیٰ کی جلیل القدر نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے۔ بنابریں فرمایا: ﴿فَبِاَیِّ اٰلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ﴾ ’’(اے جن وانس!) پھر تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔‘‘