وَإِنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا عَذَابًا دُونَ ذَٰلِكَ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ
اور بےشک ان لوگوں کے لئے جنہوں نے ظلم کیا ۔ اس سے پہلے ایک اور عذاب سے لیکن ان میں بہت لوگ نہیں جانتے
اللہ تبارک وتعالی نے یہ ذکر کرنے کے بعد کہ قیامت کے روز ظالموں کے لیے عذاب ہے آگاہ فرمایا کہ قیامت کے روز عذاب سے پہلے بھی ان کے لیے عذاب ہے اور یہ عذاب قتل کیے جانے قیدی بنائے جانے، اپنے گھروں سے نکالے جانے، قبر اور برزخ کو شامل ہے۔ ﴿وَلٰکِنَّ اَکْثَرَہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾ ’’لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔‘‘ یعنی اسی لیے ایسے کاموں پر جمے ہوئے ہیں جو عذاب اور سخت سزا کے موجب ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ نے اہل تکذیب کے اقوال کے بطلان پر دلائل وبراہین بیان کردیے تو اپنے رسول کو حکم دیا کہ وہ ان مشرکین کی کچھ بھی پرواہ نہ کریں اور اپنے رب کے حکم قدری وشرعی کا استقامت کے ساتھ التزام کرتے ہوئے اس پر صبر کریں نیز اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ وعدہ فرمایا کہ وہ آپ کے لیے کافی ہے۔