سورة الحجرات - آیت 18

إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بے شک اللہ آسمانوں اور زمین کے چھپے ہوئے بھید جانتا ہے اور جو تم کرتے ہو اللہ دیکھتا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ إِنَّ اللّٰـهَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ﴾ اللہ تعالیٰ ان تمام امور کو جانتا ہے جو کائنات کے اندر چھپے ہوئے اور مخلوق سے مخفی ہیں، جو سمندروں کی موجوں میں، بیابانوں کی سختیوں میں، رات کے اندھیروں میں اور دن کی روشنیوں میں ہیں۔ وہ بارش کے قطروں، ریگزاروں کے ذروں، سینوں کے بھیدوں اور تمام چھپے ہوئے امور کو جانتا ہے۔ فرمایا : ﴿ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ ﴾ (الانعام : 6؍59) ” اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر اللہ اسے جانتا ہے، زمین کی تاریکیوں میں پڑا ہوا ایک دانہ بھی اللہ کے علم میں ہے خشک یا تر کوئی ایسی چیز نہیں جو ایک بیان کرنے والی کتاب کے اندر درج نہ ہو۔ “ ﴿ وَاللَّـهُ بَصِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴾ ” اور اللہ ان اعمال کو دیکھتا ہے جن کا تم ارتکاب کرتے ہو۔“ وہ تمہارے اعمال کو شمار کرتا ہے وہ تمہیں پورے پورے لوٹائے گا اور اپنی بے پایاں رحمت اور حکمت بالغہ کے تقاضوں کے مطابق تمہیں ان اعمال کی جزا دے گا۔