سورة الفتح - آیت 21

وَأُخْرَىٰ لَمْ تَقْدِرُوا عَلَيْهَا قَدْ أَحَاطَ اللَّهُ بِهَا ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ایک فتح (ف 1) اور ہوئی ہے (یعنی فتح مکہ) جو تمہارے قابو میں نہیں آتی وہ اللہ کے قابو میں ہے اور اللہ ہر شئے پر قادر ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَأُخْرَىٰ ﴾ اور اللہ تعالیٰ نے دوسرے غنائم کا بھی تمہارے ساتھ وعدہ کیا ہے ﴿ لَمْ تَقْدِرُوا عَلَيْهَا﴾ ” جس پر تم ابھی قادر نہیں ہوئے“ یعنی اس خطاب کے وقت۔ ﴿قَدْ أَحَاطَ اللّٰـهُ بِهَا ﴾ ” بے شک اللہ ہی نے ان کو گھیر رکھا ہے۔“ اللہ تعالیٰ ان غنائم پر قادر ہے، وہ اس کے دست تدبیر کے تحت اور اس کی ملکیت میں ہیں، اس نے تمہارے ساتھ غنائم کا وعدہ کیا ہے پس اس وعدے کا پورا ہونا لازمی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کامل اقتدار کا مالک ہے۔ بنا بریں فرمایا : ﴿وَكَانَ اللّٰـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرًا﴾ ” اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ “