سورة الأحقاف - آیت 28

فَلَوْلَا نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ قُرْبَانًا آلِهَةً ۖ بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ ۚ وَذَٰلِكَ إِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوا يَفْتَرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

پھر کیوں نہ مدد کی ان کی ان لوگوں نے پکڑے سو ائے اللہ کے واسطے تقرب کے معبود بلکہ کھوئے گئے ان سے اور یہ ہے جھوٹ ان کا اور جو کچھ تھے باندھ (ف 1) لیتے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے یہاں فرمایا : ﴿ فَلَوْلَا نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللّٰـهِ قُرْبَانًا آلِهَةً ﴾ ” لہٰذا ان لوگوں نے جن کو انہوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا تقرب کا ذریعہ بنایا تھا ان کی مدد کیوں نہ کی۔“ یعنی ان کی جو ان کا تقرب حاصل کرتے اور ان سے فائدہ کی امید پر ان کی عبادت کرتے تھے ﴿ بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ ﴾ بلکہ ان کے معبودوں نے ان کی پکار کا کوئی جواب دیا نہ عذاب کو ان سے دور کرسکے۔ ﴿ وَذَٰلِكَ إِفْكُهُمْ وَمَا كَانُوا يَفْتَرُونَ ﴾ یعنی وہ جھوٹ گھڑا کرتے تھے، جس کی بنا پر وہ سمجھتے تھے کہ وہ حق پر ہیں اور ان کے اعمال ان کو فائدہ دیں گے، مگر وہ اعمال بے کار اور باطل ہوگئے۔