سورة الدخان - آیت 36

فَأْتُوا بِآبَائِنَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادوں کو لاموجود کرو

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَأْتُوا بِآبَائِنَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴾ ” پس اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو زندہ کر لاؤ۔“ یہ عناد پسند جہلاء کا مطالبہ تھا جو بہت دور کی کوڑی لائے تھے۔ بھلا! رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صداقت اور ان جہلاء کے آباء و اجداد کو زندہ کر کے ان کے سامنے لانے میں کون سا تلازم ہے؟ آپ کی دعوت کی صداقت پر آیات و دلائل ہر لحاظ سے نہایت تواتر سے دلالت کرتے ہیں۔