سورة الزخرف - آیت 86

وَلَا يَمْلِكُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ الشَّفَاعَةَ إِلَّا مَن شَهِدَ بِالْحَقِّ وَهُمْ يَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جن کو (اہل عرب) اللہ کے سوا پکارتے ہیں وہ شفاعت کا اختیار نہیں رکھتے ۔ مگر وہ جنہوں نے سچی گواہی دی اور ان کو (ف 1) خبرتھی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ اس کا کامل اقتدار ہے کہ اس کی مخلوق میں سے کسی چیز کا کوئی ہستی کوئی اختیار نہیں رکھتی اور اس کی اجازت کے بغیر اس کے ہاں کوئی کسی قسم کی سفارش نہیں کرسکے گا، پس فرمایا : ﴿وَلَا يَمْلِكُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ الشَّفَاعَةَ﴾ ” یعنی انبیاء فرشتوں اور دیگر لوگوں میں سے ایسی تمام ہستیاں جنہیں اللہ کے سوا پکارا جاتا ہے، وہ سفارش کا اختیار نہیں رکھتیں، وہ اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر سفارش نہیں کرسکیں گی اور صرف اسی کے حق میں سفارش کرسکیں گے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ راضی ہوگا۔ بنابریں فرمایا : ﴿إِلَّا مَن شَهِدَ بِالْحَقِّ﴾ یعنی جس نے دل سے حق کا اقرار کرتے ہوئے اور جس امر کی شہادت دی جا رہی ہے اس کا علم رکھتے ہوئے زبان سے حق کی شہادت دی اور اس شرط کے ساتھ کہ یہ شہادت حق کے ساتھ شہادت ہو اور وہ ہے اللہ تعالیٰ کے لئے اس کی وحدانیت کی شہادت اس کے رسولوں کے لئے ان کی نبوت و رسالت کی شہادت اور دین کے اصول پر فروع، اس کے حقائق اور شرائع کی شہادت جنہیں لے کر وہ مبعوث ہوئے ہیں۔ پس یہی لوگ ہیں جن کے بارے میں سفارش کرنے والوں کی سفارش فائدہ دے گی اور یہی لوگ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نجات پائیں گے اور اس کا ثواب حاصل کریں گے۔