سورة الزخرف - آیت 57

وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلًا إِذَا قَوْمُكَ مِنْهُ يَصِدُّونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جب مریم کے بیٹے (مسیح) (ف 2) کی مثال بیان کی جاتی ہے ۔ تب ہی تیرے قوم کے لوگ اس سے تالیاں بجاتے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ وَلَمَّا ضُرِبَ ابْنُ مَرْيَمَ مَثَلًا﴾ ” اور جب مریم کے بیٹے کی مثال بیان کی گئی۔“ یعنی جب ابن مریم علیہ السلام کی عبادت سے منع کیا گیا اور اس کی عبادت کو بتوں کی عبادت قرار دیا گیا۔ ﴿إِذَا قَوْمُكَ﴾ ” تو آپ کی قوم کے لوگ“ جو آپ کو جھٹلانے والے ہیں ﴿ مِنْهُ ﴾ یعنی اس ضرب المثل کی وجہ سے ﴿يَصِدُّونَ ﴾ آپ کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں، چیختے چلاتے اور سمجھتے ہیں کہ انہوں نے دلیل کے ذریعے سے غلبہ حاصل کرلیا ہے۔