قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَىٰ مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ ۖ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
وہ بولا اور جو میں تمہارے پاس ایسی چیز لایا ہوں جو ہدایت میں اس سے بڑھ کر ہو ۔ جس پر تم نے اپنے باپ دادوں کو پایا ہے (تو بھی نہ مانو گے) وہ بولے جو پیغام تمہارے ہاتھ بھیجا گیا (ف 1) ہے ہم اس کے منکر ہیں
﴿ أَوَلَوْ جِئْتُكُم بِأَهْدَىٰ مِمَّا وَجَدتُّمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ ﴾ ” اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا دین لاؤں کہ جس راستے پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے وہ اس سے کہیں سیدھا راستہ دکھاتا ہے۔“ یعنی کیا تم ہدایت کی خاطر میری پیروی کرو گے؟ ﴿ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ ﴾ ”انہوں نے کہا : جو (دین) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم تو اس کا انکار کرتے ہیں۔“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا ارادہ حق اور ہدایت کی اتباع نہ تھا۔ ان کا مقصد تو صرف باطل اور خواہشات نفس کی پیروی تھا۔