سورة فصلت - آیت 41
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ لَمَّا جَاءَهُمْ ۖ وَإِنَّهُ لَكِتَابٌ عَزِيزٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
وہ لوگ جو ذکر (قرآن) کے جب وہ ان کے پاس آیا منکر ہوئے (ہم) انہیں بدلہ دیں گے اور یہ تو نادر کتاب ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر فرمایا :﴿ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالذِّكْرِ﴾ ”بلاشبہ وہ لوگ جنھوں نے انکار کیا ذکر (قرآن کریم)کا‘‘ یعنی جو لوگ قرآن کریم کا انکار کرتے ہیں جو بندوں کو ان کےدینی، دنیاوی اور اخروی مصالح کی یاددہانی کراتا ہے اور جو اس کی اتباع کرے اس کا مرتبہ بلند کرتا ہے: ﴿لَمَّا جَاءَهُمْ﴾ ’’جب کہ وہ ان کے پاس آیا۔“ یعنی افضل اور کامل ترین ہستی کے ذریعے سے ان کے رب کی طرف سے نعمت کے طور پر آیا۔ ﴿وَ﴾اور حال یہ ہے کہ ﴿إِنَّهُ لَكِتَابٌ﴾” بے شک وہ ایک کتاب ہے‘‘ جو اوصاف کمال کی جامع ہے ﴿ عَزِيزٌ﴾” زبردست“ یعنی ہر قسم کے ارادہ تحریف اور برائی سے محفوظ و مامون ہے۔