سورة الزمر - آیت 40

مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کہ کس پر عذات آتا ہے کہ اسے رسوا کرے ۔ اور کس پر ہمیشہ کا عذاب اترتا (ف 2) ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ﴾ ” اور کس پر ایسا عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کر دے گا؟“ یعنی دنیا میں ﴿وَيَحِلُّ عَلَيْهِ﴾ ” اور نازل ہوگا اس پر“ یعنی آخرت میں ﴿عَذَابٌ مُّقِيمٌ﴾ ” ہمیشہ کا عذاب۔“ آخرت میں اس کو ہمیشہ قائم رہنے والے عذاب میں ڈالا جائے گا، یہ عذاب اس سے ہٹایا جائے گا نہ یہ ختم ہوگا۔ یہ مشرکین کے لئے سخت تہدید ہے۔ انہیں بھی معلوم ہے کہ وہ دائمی عذاب کے مستحق ہیں، مگر ظلم اور عناد ان کے اور ان کے ایمان کے درمیان حائل ہوگیا ہے۔