لَهُم مَّا يَشَاءُونَ عِندَ رَبِّهِمْ ۚ ذَٰلِكَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ
ان کے لئے جو وہ چاہیں گے ان کے رب کے پاس موجود ہے ۔ یہ نیکوں (ف 2) کا بدلا ہے
﴿لَهُم مَّا يَشَاءُونَ عِندَ رَبِّهِمْ﴾ ” وہ جو چاہیں گے ان کے لئے ان کے رب کے پاس ہے۔“ ان کے لئے ان کے رب کے پاس ایسا ثواب ہے جسے کسی آنکھ نے دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے اور نہ کسی بشر کے حاشیہ خیال میں اس کا کبھی گزر ہوا ہے۔ لذات و خواہشات میں سے جس چیز کا بھی ارادہ کریں گے وہ ان کو حاصل ہوگی اور ان کو مہیا کردی جائے گی۔ ﴿ ذٰلِكَ جَزَاءُ الْمُحْسِنِينَ﴾ ” نیکو کاروں کا یہی صلہ ہے۔“ یہ وہ لوگ ہیں جو اس کیفیت میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہیں گویا کہ وہ اسے دیکھ رہے ہیں اگر ان میں یہ کیفیت نہ ہو تو انہیں یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں دیکھ رہا ہے۔ ﴿الْمُحْسِنِينَ ﴾ سے مراد وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے بندوں کے ساتھ بھلائی کرتے ہیں۔