سورة ص - آیت 62
وَقَالُوا مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ الْأَشْرَارِ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور کہیں گے ہمیں کیا ہوا کہ ہمیں وہ آدمی نظر نہیں آتے ۔ جنہیں ہم شریروں میں شمار کرتے تھے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَقَالُوا ﴾ اور وہ جہنم کے اندر کہیں گے ﴿ مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ الْأَشْرَارِ﴾ یعنی ہمیں کیا ہوگیا ہے، جن کے بارے میں ہم سمجھتے تھے کہ یہ برے لوگ ہیں اور جہنم کے عذاب کے مستحق ہیں وہ آج ہمیں نظر نہیں آرہے؟ مراد اہل ایمان ہیں، جہنمی ان کو جہنم میں تلاش کریں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کا برا کرے، کیا وہ ان کو جہنم میں نظر آئیں گے؟