سورة ص - آیت 50

جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْأَبْوَابُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ہمیشہ رہنے کے باغ (ف 2) (کہ) ان کے لئے دروازے کھول رکھے ہونگے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ جَنَّاتِ عَدْنٍ﴾ یعنی ہمیشہ سر سبز و شاداب رہنے والے باغات، جن کے کمال اور جن کی نعمتوں کے باعث یہاں کے رہنے والے ان کو کبھی بدلنا نہیں چاہیں گے۔ وہ وہاں سے خود نکلیں گے نہ ان کو نکالا جائے گا۔ ﴿مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْأَبْوَابُ ﴾ یعنی ان کی خاطر جنت کی منازل و مساکن کے دروازے کھلے رکھے جائیں گے، ان کو خود دروازے کھلوانے کی حاجت نہیں ہوگی، بلکہ ان کی خدمت کی جائے گی۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہاں مکمل امن و امان ہوگا۔ جنت عدن میں کوئی ایسی خطرے کی بات نہ ہوگی جو دروازے بند رکھنے کی موجب ہو۔