سورة الصافات - آیت 145

فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ وَهُوَ سَقِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر ہم نے اسے چٹیل میدان میں پھینک دیا اور وہ بیمار تھا

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ﴾ یعنی مچھلی نے حضرت یونس علیہ السلام کو ایک چٹیل زمین پر نکال پھینکا (اَلْعَرَاءِ ) سے مراد وہ زمین ہے جو ہر لحاظ سے خالی ہو، بسا اوقات وہاں درخت بھی نہیں ہوتے۔ ﴿وَهُوَ سَقِيمٌ﴾ مچھلی کے پیٹ میں محبوس رہنے کی بنا پر آپ بیمار ہوگئے تھے حتیٰ کہ آپ کی یہ حالت ہوگئی تھی جیسے انڈے سے نکلا ہوا بے بال چوزہ ہو۔