سورة آل عمران - آیت 86

كَيْفَ يَهْدِي اللَّهُ قَوْمًا كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَشَهِدُوا أَنَّ الرَّسُولَ حَقٌّ وَجَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

خدا ایسے لوگوں کو کیونکر ہدایت کرے گا جو ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے اور وہ پہلے گواہی دے چکے تھے کہ رسول سچا ہے اور ان کے پاس کھلی باتیں پہنچ چکی تھیں ، اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ استفہام استبعاد کے معنی میں ہے۔ یعنی یہ بہت بعید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ہدایت دے،جنہوں نے ایمان لاکر اور رسول کے سچا ہونے کی گواہی دینے کے بعد کفر اور زماہی کو اختیار کرلیا۔ ﴿وَاللَّـهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴾