سورة يس - آیت 65

الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

آج ہم ان کے منہ پر مہریں کردیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے بولیں گے اور ان کے پیر بتلائیں گے جو وہ کرتے (ف 1) تھے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے بدبختی کے اس گھر میں ان کے بدترین احوال کو بیان کرتے ہوئے فرمایا : ﴿الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَىٰ أَفْوَاهِهِمْ﴾ ” آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا دیں گے۔“ یعنی ہم ان کو گونگا بنا دیں گے، پس وہ بول نہ سکیں گے، کفر اور تکذیب پر مبنی اپنے اعمال کا انکار کرنے پر قادر نہیں ہوں گے ﴿وَتُكَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَتَشْهَدُ أَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ﴾ ” اور جو کچھ یہ کرتے رہے تھے ان کے ہاتھ ہم سے بیان کردیں گے اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے۔“ یعنی ان کے اعضا ان کے خلاف ان کے اعمال کی گواہی دیں گے اور وہ ہستی انہیں قوت گویائی عطا کرے گی جس نے ہر چیز کو قوت گویائی عطا کی ہے۔