سورة يس - آیت 49

مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ تو ایک چنگھاڑ ہی کے انتظار ہیں جو انہیں اس وقت پکڑیگی جب وہ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ قیامت کو دور نہ سمجھیں، وہ بہت قریب ہے۔ ﴿مَا يَنظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً ﴾ ” وہ صرف ایک سخت چیخ کا انتظار کر رہے ہیں“ اور وہ صور پھونکنے کی آواز ہوگی ﴿تَأْخُذُهُمْ﴾ یعنی صور کی چنگھاڑا نہیں آ لے گی ﴿وَهُمْ يَخِصِّمُونَ﴾ ” جبکہ وہ جھگڑ رہے ہوں گے۔“ اور وہ اس آواز کے بارے میں غافل ہوں گے۔ ان کے آپس میں جھگڑے کی حالت میں، جو کہ اکثر غفلت کے وقت ہوتا ہے، ان کے دل میں اس کے بارے میں خیال بھی نہ گزرا ہوگا۔ جب وہ چنگھاڑ ان کی غفلت کے وقت ان کو آلے گی تو اس وقت ان کو کوئی مہلت نہ دی جائے گی ۔