سورة يس - آیت 26

قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ ۖ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

حکم ہوا کہ بہشت میں چلا جا ۔ بولا کاش کہ میری قوم کو معلوم ہو

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قِيلَ﴾ اس شخص سے اسی وقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے کہا گیا : ﴿ادْخُلِ الْجَنَّةَ﴾ ” جنت میں داخل ہوجا“ اس نے اپنی توحید پرستی اور اخلاص فی الدین کی بنا پر اللہ تعالیٰ کے ہاں حاصل ہونے والے اکرام و تکریم کی خبر دیتے ہوئے اور اپنے مرنے کے بعد بھی اسی طرح اپنی قوم کی خیر خواہی کرتے ہوئے، جس طرح وہ اپنی زندگی میں کیا کرتا تھا، کہا ﴿يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي﴾ کاش میری قوم کو معلوم ہو کہ کن امور کی بنا پر میرے رب نے مجھے بخش دیا اور مختلف انواع کی عقوبات کو مجھ سے دور کردیا۔ ﴿وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُكْرَمِينَ﴾ اور مختلف انواع کی مسرتوں اور ثواب کے ذریعے سے مجھے اکرام بخشا۔ اگر ان تمام امور کا علم میری قوم کے دلوں تک پہنچ جائے تو وہ کبھی بھی اپنے شرک پر قائم نہ رہے۔