وَلَا يَأْمُرَكُمْ أَن تَتَّخِذُوا الْمَلَائِكَةَ وَالنَّبِيِّينَ أَرْبَابًا ۗ أَيَأْمُرُكُم بِالْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ
اور لائق نہیں ہے کہ تمہیں کہے کہ تم فرشتوں کو اور نبیوں کو رب بنا لو ، کیا وہ تمہیں کفر سکھائے گا اور بعد اس کے کہ تم مسلمان ہوچکے ۔
﴿وَلَا يَأْمُرَكُمْ أَن تَتَّخِذُوا الْمَلَائِكَةَ وَالنَّبِيِّينَ أَرْبَابًاۗ ﴾’’اور یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ تمہیں فرشتوں اور نبیوں کو رب بنا لینے کا حکم دے“ یہ تخصیص کے بعد تعمیم ہے۔ یعنی وہ تمہیں نہ اپنی ذات کی عبادت کا حکم دے گا نہ کسی بھی دوسری مخلوق کی عبادت کا حکم دے گا خواہ وہ فرشتے ہوں یا انبیاء یا کوئی اور ﴿ أَيَأْمُرُكُم بِالْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ ﴾” کیا وہ تمہارے مسلمان ہونے کے بعد پھر کفر کا حکم دے گا؟“ یہ نہیں ہوسکتا۔ جس کو نبوت کا شرف حاصل ہو، اس سے کسی ایسی بات کا تصور بھی محال ہے۔ جو شخص کسی نبی کی طرف اس قسم کی کوئی بات منسوب کرتا ہے۔ وہ بہت بڑے گناہ کا بلکہ کفر کا ارتکاب کرتا ہے۔