إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ بِالْحَقِّ بَشِيرًا وَنَذِيرًا ۚ وَإِن مِّنْ أُمَّةٍ إِلَّا خَلَا فِيهَا نَذِيرٌ
بے شک ہم نے تجھے سچا دین دے کر خوشخبری سنانے اور ڈرانے کے بھیجا ہے اور کوئی امت ایسی نہیں جس میں ڈرانیوالا نہ گزرا ہو (ف 2)
﴿بَشِيرًا ﴾ آپ کو ان لوگوں کے لئے دنیاوی اور اخروی ثواب کی خوش خبری سنانے والا بنا کر بھیجا گیا ہے جو آپ کی اطاعت کریں۔ ﴿وَنَذِيرًا﴾ اور ان لوگوں کے لئے دنیاوی اور اخروی عذاب سے ڈرانے والا بنا کر بھیجا گیا ہے جو آپ کی نافرمانی کریں اور آپ کوئی نئے رسول تو نہیں ہیں۔ نہیں ہے ﴿ مِّنْ أُمَّةٍ﴾ ” کوئی بھی امت“ سابقہ امتوں اور گزشتہ ادوار میں سے ﴿ إِلَّا خَلَا فِيهَا نَذِيرٌ﴾ ” مگر اس میں ڈرانے والا آیا ہے“ تاکہ ان پر اللہ تعالیٰ کی حجت قائم ہو۔ ﴿لِّيَهْلِكَ مَنْ هَلَكَ عَن بَيِّنَةٍ وَيَحْيَىٰ مَنْ حَيَّ عَن بَيِّنَةٍ﴾ (الانفال :8؍42) ”تاکہ جو ہلاک ہو وہ دلیل سے ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ دلیل سے زندہ رہے۔ “