سورة سبأ - آیت 34
وَمَا أَرْسَلْنَا فِي قَرْيَةٍ مِّن نَّذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُم بِهِ كَافِرُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور ہم نے جس بستی میں کوئی ڈرانے والا بھیجا وہاں کے دولت مندوں نے یہی کہا کہ جو کچھ (پیغام) تمہارے ہاتھ بھیجا گیا ہے ہم اس کے منکر ہیں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک و تعالیٰ گزشتہ قوموں کا حال بیان کرتا ہے جنہوں نے اپنے رسولوں کو جھٹلایا۔ ان کا حال بھی انھی لوگوں جیسا تھا جنہوں نے اپنے رسول محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تکذیب کی، نیز آگاہ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جب کبھی کسی بستی میں کوئی رسول مبعوث فرمایا تو اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے اس کا انکار کیا، انہوں نے نعمتوں پر تکبر اور فخر کیا۔