يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ۚ وَهُوَ الرَّحِيمُ الْغَفُورُ
جو کچھ زمین میں داخل ہوتا ہے اور جو اس میں سے نکلتا ہے اور جو آسمان سے اترتا اور جو اس میں چڑھتا ہے وہ سب جانتا ہے اور وہی مہربان بخشنے (ف 1) والا ہے
لہٰذا اپنے علم کی تفصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا ﴿ يَعْلَمُ مَا يَلِجُ فِي الْأَرْضِ﴾ ” جو کچھ زمین میں داخل ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اسے جانتا ہے“ یعنی بارش، نباتات کے بیج اور حیوانات وغیرہ ﴿وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا﴾ ” اور جو کچھ اس میں سے نکلتا ہے۔“ یعنی مختلف اقسام کی نباتات اور مختلف انواع کے حیوانات وغیرہ ﴿وَمَا يَنزِلُ مِنَ السَّمَاءِ﴾ ” اور جو کچھ اترتا ہے آسمان سے“ یعنی آسمان سے جو فرشتے نازل ہوتے ہیں، رزق نازل ہوتا ہے اور تقدیر اترتی ہے۔ ﴿وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا ﴾ یعنی آسمان کی طرف جو فرشتے اور ارواح وغیرہ بلند ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ ان سب کو بخوبی جانتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوقات کے اندر اپنی حکمت اور ان کے احوال کے بارے میں اپنے علم کا ذکر کرنے کے بعد اپنی بخشش اور مخلوقات کے لئے اپنی بے پایاں رحمت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : ﴿وَهُوَ الرَّحِيمُ الْغَفُورُ ﴾ ” وہ رحم کرنے والا، معاف کرنے والا ہے۔“ یعنی رحمت اور مغفرت جس کا وصف ہے اس کے بندے رحمت اور مغفرت کے تقاضوں کو جس قدر پورا کرتے ہیں، اس کے مطابق ہر وقت اس کی رحمت اور مغفرت کے آثار نازل ہوتے رہتے ہیں۔