سورة الأحزاب - آیت 61
مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
پھٹکارے ہوئے جہاں پائے گئے پکڑے گئے اور جان سے مارے گئے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
آیت کریمہ دلالت کرتی ہے کہ ان شرپسندوں کو، جن کے مسلمانوں کے اندر قیام سے مسلمانوں کو ضرر کا اندیشہ ہو، شہر بدر کیا جاسکتا ہے، اس طریقے سے بہتر طور پر برائی کا سدباب ہوسکتا ہے اور برائی سے دور رہا جاسکتا ہے۔ ﴿ مَّلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلً ﴾ ’’ان پر پھٹکار برسائی گئی ہے، جہاں بھی وہ مل جائیں پکڑے جائیں اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جائیں۔‘‘ یعنی جہاں کہیں بھی پائے جائیں گے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہوں گے انہیں امن حاصل ہوگا نہ قرار، انہیں ہمیشہ قتل، قید اور عقوبتوں کا دھڑکا لگا رہے گا۔