سورة الروم - آیت 48

اللَّهُ الَّذِي يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ كَيْفَ يَشَاءُ وَيَجْعَلُهُ كِسَفًا فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ ۖ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ وہ ہے جو ہوائیں بھیجتا ہے ۔ پھر وہ ہوائیں بادل اٹھاتی ہیں ۔ پھر خدا اس کو جس طرح چاہیے آسمان میں پھیلاتا اور اسے تہ برتہ رکھتا ہے پھر تو دیکھتا ہے کہ اس کے درمیان سے منیہ نکلتا ہے پھر جب اس کو اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے پہنچاتا ہے تو فوراً وہ خوشیاں کرنے لگتے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ اور نعمت تامہ کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ ﴿ يُرْسِلُ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا﴾ ” وہ ہواؤں کو چلاتا ہے تو وہ بادل کو اٹھاتی ہیں“ زمین سے ﴿ فَيَبْسُطُهُ فِي السَّمَاءِ ﴾ پھر اللہ تعالیٰ ان بادلوں کو آسمان میں پھیلا دیتا ہے ﴿ كَيْفَ يَشَاءُ﴾ جس حالت میں چاہتا ہے ﴿ وَيَجْعَلُهُ ﴾ ” اور اس کو کردیتا ہے“ یعنی اس لمبے چوڑے بادل کو ﴿ كِسَفًا ﴾ ایک گہرا بادل بنا دیتا ہے جو ایک دوسرے کے اوپر جما ہوا ہوتا ہے۔ ﴿ فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلَالِهِ ﴾ پھر تم اس بادل میں سے چھوٹے چھوٹے قطرے گرتے دیکھتے ہو۔ بارش کے یہ قطرے بیک وقت نہیں گرتے، تاکہ ایسا نہ ہو کہ یہ قطرے جس پر گریں اسے خراب کردیں۔ ﴿ فَإِذَا أَصَابَ بِهِ﴾ ” پھر جب اسے برسا دیتا ہے“ یعنی اس بارش کو ﴿ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ إِذَا هُمْ يَسْتَبْشِرُونَ ﴾ ” اپنے بندوں میں سے جن پر چاہتا ہے، تو وہ خوش ہوجاتے ہیں۔“ وہ بارش برسنے پر ایک دوسرے کو خوشخبری دیتے ہیں کیونکہ وہ بارش کے سخت ضرورت مند تھے۔