الَّذِينَ صَبَرُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
جنہوں نے صبر کیا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھا
﴿الَّذِينَ صَبَرُوا﴾ ” جنہوں نے صبر کیا“ اللہ تعالیٰ کی عبادت پر ﴿وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ﴾ ” اور وہ اس معاملے میں اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔“ عبودیت الٰہی پر ان کا صبر اس بارے میں سخت جدوجہد اور شیطان کے خلاف بہت بڑی جنگ کا تقاضا کرتا ہے، جو اس عبادت میں خلل ڈالنے کے لیے ان کو دعوت دیتا رہتا ہے۔ ان کا توکل، اللہ تعالیٰ پر ان کے بہت زیادہ اعتماد کا مقتضی ہے نیز اللہ تعالیٰ پر ان کا حسن ظن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وہ ان کے اعمال کو متحقق کرکے پایۂ تکمیل کو پہنچائے گا جن کا انہوں نے عزم کیا ہے۔ ہرچند کہ توکل، صبر کے اندر داخل ہے تاہم یہاں اس کو الگ بیان کیا ہے کیونکہ بندہ ہر فعل کے کرنے اور ترک کرنے میں، جن کا انہیں حکم دیا گیا ہے، توکل کا محتاج ہے اور کسی کام کو ترک کرنا یا اسے پایہ تکمیل تک پہنچانا توکل علی اللہ کے بغیر اتمام پذیر نہیں ہوتا۔