سورة النمل - آیت 71
وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو (عذاب دنیا کا) وعدہ کب آئے گا ؟۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
آخرت اور اس حق کو جھٹلانے والے جسے لے کر رسول مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبعوث ہوئے ہیں، عذاب کے لئے جلدی مچاتے ہوئے کہتے ہیں : ﴿ مَتَىٰ هٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾ ” اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟“ یہ ان کی جہالت اور حماقت پر مبنی رائے ہے کیونکہ اس وعدے کا وقوع اور اس کا وقت اللہ تعالیٰ نے اپنی تقدیر کے مطابق مقرر کررکھا ہے۔ اس کا جلدی نہ آنا ان کے کسی مطلوب و مقصود پر دلالت نہیں کرتا۔ اس کے ساتھ ساتھ جس کے بارے میں وہ جلدی مچاتے ہیں اس کے بارے میں ڈراتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔