سورة الشعراء - آیت 227

إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَذَكَرُوا اللَّهَ كَثِيرًا وَانتَصَرُوا مِن بَعْدِ مَا ظُلِمُوا ۗ وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

مگر وہ (شاعر) جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا اور بعد ظلم سہنے کے بدلا لیا (تو) ان کی شاعری میں مضائقہ نہیں اور عنقریب ظالموں کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کس کروٹ الٹتے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے فرمایا : ﴿ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَذَكَرُوا اللّٰـهَ كَثِيرًا وَانتَصَرُوا مِن بَعْدِ مَا ظُلِمُوا وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ ﴾ ” مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے اور اللہ کو بہت یاد کرتے رہے اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ وہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں۔“ یعنی حساب کتاب کے لئے، کوئی چھوٹی یا بڑی چیز ایسی نہ ہوگی جسے اللہ تعالیٰ نے درج نہ کر رکھا ہو، کوئی حق ایسا نہ ہوگا جسے اللہ تعالیٰ پورا نہ کرے۔ والحمد اللہ رب العالمین۔