سورة الشعراء - آیت 102

فَلَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

سو کاش ہمارے لئے ایک بار پھر دنیا میں لوٹ کر جانا ہو کہ ہم ایمان لانے والوں میں ہوں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

وہ کہیں گے :﴿ فَلَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةً﴾ ” اگر کاش کہ ہمیں ایک مرتبہ پھر جانا ملتا۔“ یعنی دنیا کی طرف پلٹنا اور اس کی طرف لوٹنا ﴿فَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ ” تو ہم مومنون میں سے ہوجاتے۔“ تاکہ ہم عذاب سے بچ جائیں اور ثواب کے مستحق بن جائیں۔ مگر یہ بہت بعید ہے اور ان کی یہ خواہش پوری نہ ہوگی ان کے قید خانے کے دروازے بند کردئیے جائیں گے۔