سورة الشعراء - آیت 97
تَاللَّهِ إِن كُنَّا لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کہ اللہ کی قسم ہر صریح گمراہی میں تھے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿تَاللّٰـهِ إِن كُنَّا لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ إِذْ نُسَوِّيكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ ” اللہ کی قسم ! ہم تو صریح گمراہی میں تھے، جب کہ تمہیں رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے۔“ یعنی عبادت، محبت، خوف اور رجاء میں ہم تمہیں رب کائنات کے برابر ٹھہرایا کرتے تھے اور تمہیں بھی ویسے ہی پکارتے تھے۔ جیسے رب تعالیٰ کا پکارتے تھے تب ان پر ان کی گمراہی عیاں ہوجائے گی اور اپنی سزا میں اللہ تعالیٰ کے عدل کو پکارتے تھے تب ان پر ان کی گمراہی عیاں ہوجائے گی اور اپنی سزا میں اللہ تعالیٰ کے عدل کا اقرار کرتے ہوئے کہیں گے کہ یہ سزا برمحل ہے۔