سورة الشعراء - آیت 24

قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کہا آسمانوں اور زمین اور جو ان کے درمیان ہے ۔ اس کا مالک ۔ اگر تم یقین کرنے والے ہو

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

موسیٰ علیہ السلام نے جواب میں فرمایا : ﴿ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ﴾ ” آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان میں ہے سب کا مالک ہے۔“ یعنی جس نے عالم علوی اور عالم سفلی کو پیدا کیا اور مختلف تدابیر کے ذریعے سے ان کا انتظام کیا اور مختلف طریقوں سے انکی تربیت کی۔ اے مخاطب لوگو ! تم کائنات اور زمین و آسمان کو پیدا کرنے والے کا کیونکر انکار کرسکتے ہو؟ ﴿ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ ﴾ ”اگر تم یقین رکھتے ہو۔“