سورة الشعراء - آیت 14

وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنبٌ فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور مجھ ان کا ایک گناہ ثابت ہے کہ مصری مارا تھا ، میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کریں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنبٌ ﴾ ” اور ان لوگوں کا میرے ذمہ ایک گناہ ہے۔“ یعنی قبطی کے قتل کے ضمن میں ﴿فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ﴾” تو میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کردیں گے۔“ ﴿ قَالَ كَلَّا ﴾ ” اللہ نے فرمایا، ہرگز نہیں“ یعنی وہ تجھ کو قتل کرنے کی قدرت نہیں رکھتے۔ تم دونوں کو ہم قوت عطا کردیں گے۔ ﴿ فَلَا يَصِلُونَ إِلَيْكُمَا بِآيَاتِنَا أَنتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغَالِبُونَ ﴾ (القصص : 28؍35) ” پس وہ ہماری نشانیوں کی وجہ سے تم دونوں تک پہنچ نہیں سکیں گے تم دونوں اور تمہارے پیروکار ہی غالب رہیں گے۔“ اسی لئے فرعون، حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ انتہائی دشمنی، آپ کی رائے کو سفاہیت قرار دینے، آپ کو اور آپ کی قوم کو گمراہی جاننے کے باوجود آپ کے قتل پر قادر نہ ہوسکا۔