سورة الفرقان - آیت 8

أَوْ يُلْقَىٰ إِلَيْهِ كَنزٌ أَوْ تَكُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْكُلُ مِنْهَا ۚ وَقَالَ الظَّالِمُونَ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلًا مَّسْحُورًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یا اس کی طرف خزانہ کیوں نہ ڈالا گیا یا اس کے پاس کوئی باغ کیوں نہ ہوا جس میں سے وہ کھایا کرتا اور ظالموں نے کہا کہ تم تو صرف ایک شخص جادو کے مارے ہوئے کی پیروی کرتے ہو ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَوْ يُلْقَىٰ إِلَيْهِ كَنزٌ ﴾ ” یا ڈال دیا جاتا اس کی طرف کوئی خزانہ۔“ یعنی ایسا مال جو بغیر کسی محنت مشقت کے اکٹھا کیا گیا ہو ﴿ أَوْ تَكُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْكُلُ مِنْهَا ﴾ ” یا اس کے لیے باغ ہوتا جس سے وہ کھاتا۔“ یعنی اس باغ کی وجہ سے وہ طلب رزق کی خاطر بازاروں میں چلنے پھرنے سے مستغنی ہوجاتا ﴿ وَقَالَ الظَّالِمُونَ ﴾ ” اور ظالموں نے کہا۔، ض یعنی ان کے اس اعتراض کا باعث ان کا اشتباہ نہیں، بلکہ ان کا ظلم ہے ﴿ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلًا مَّسْحُورًا ﴾ “ تم تو ایک سحر زدہ شخص کی پیروی کرتے ہو۔“ حالانکہ وہ آپ کی کامل عقل، آپ کی اچھی شہرت اور تمام مطاعن سے سلامت اور محفوظ ہونے کے بارے میں خوب جانتے تھے۔