سورة المؤمنون - آیت 86
قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ
ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی
تو پوچھ سات آسمانوں کا رب اور عرش عظیم کا رب کون ہے ؟۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ اس سے بھی بڑی دلیل کی طرف منتقل ہوتا ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿ قُلْ مَن رَّبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ ﴾ ” کہہ دیجیے سات آسمانوں کا رب کون ہے ؟“ اور ان کے اندر ستاروں، سیاروں، کو اکب اور ثوابت کا رب کون ہے ؟ ﴿ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ﴾ ” اور عرش عظیم کا رب کون ہے“ جو تمام مخلوقات سے زیادہ بلند، سب سے وسیع اور سب سے بڑا ہے ؟ وہ کون ہے جس نے اس پورے نظام کی تخلیق کی پھر اس کی تدبیر کی اور وہ مختلف تدابیر کے ذریعے سے ان میں تصرف کرتا ہے ؟