سورة المؤمنون - آیت 56
نُسَارِعُ لَهُمْ فِي الْخَيْرَاتِ ۚ بَل لَّا يَشْعُرُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(اور) دوڑ دوڑ کر ان کی بھلائیاں ملاتے ہیں ؟ کوئی نہیں ، بلکہ وہ سمجھتے نہیں ۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ بَل لَّا يَشْعُرُونَ ﴾ ” بلکہ وہ نہیں سمجھتے۔“ کہ ہم ان کو ڈھیل اور مہلت دیے جا رہے ہیں اور ان کو نعمتوں سے نواز رہے ہیں وہ اس لیے کہ تاکہ وہ اپنے گناہوں میں اور اضافہ کرلیں اور آخرت میں اپنے عذاب کو بڑھالیں اور دنیا میں میں ان کو جو نعمتیں عطا ہوئیں ہیں انہیں سے مزے لیتے رہیں۔ ﴿ حَتَّىٰ إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُم بَغْتَةً﴾ (الانعام : 6؍44) ’’حتیٰ کہ جو کچھ ان کو عطا کیا گیا تھا‘ اس سے بہت خوش ہوگئے‘ تو ہم نے ان کو اچانک پکڑ لیا“