فَأَرْسَلْنَا فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ ۖ أَفَلَا تَتَّقُونَ
پھر ہم نے ان میں انہیں کے درمیان سے ایک رسول بھیجا ، کہ اللہ کی عبادت کرو ، اس کے سوا کوئی تمہارا معبود نہیں ، کیا تم ڈرتے نہیں ؟ (ف ٢) ۔
﴿فَأَرْسَلْنَا فِيهِمْ رَسُولًا مِّنْهُمْ ﴾ ’’پس ان کے اندر انہی میں سے (یعنی انہی کی جنس سے) ایک رسول مبعوث ک‘‘ جس کے حسب و نسب اور صداقت کے بارے میں انہیں پورا علم تھا۔۔۔ تاکہ وہ اطاعت کرنے میں جلدی کریں اور رسول ان کی کراہت اور نفرت سے بہت دور ہو۔ اس رسول نے بھی ان کو اسی چیز کی طرف دعوت دی جس کی طرف اس سے پہلے رسول اپنی قوموں کو دعوت دیتے چلے آرہے تھے۔ ﴿ أَنِ اعْبُدُوا اللّٰـهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ﴾ ’’کہ اللہ کی عبادت کرو تمہارے لیے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ پس تمام انبیاء و مرسلین اس دعوت پر متفق تھے۔ یہ اولین دعوت تھی جس کی طرف تمام رسولوں نے اپنی قوموں کو بلایا، یعنی اللہ تعالیٰ کی عبادت کا حکم دینا، اس حقیقت سے آگاہ کرنا کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی عبادت کا مستحق ہے، غیر اللہ کی عبادت سے روکنا اور غیر اللہ کی عبادت کے بطلان اور فساد سے آگاہ کرنا ہے۔ بنابریں فرمایا : ﴿ أَفَلَا تَتَّقُونَ﴾ ” کیا تم اپنے رب سے ڈرتے نہیں؟“ کہ تم خود ساختہ معبودوں اور بتوں سے اجتناب کرو۔