سورة المؤمنون - آیت 7

فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جس نے سوا ان عورتوں کے کچھ اور چاہا تو وہی حد سے بڑھنے والے ہیں ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ فَمَنِ ابْتَغَىٰ وَرَاءَ ذٰلِكَ ﴾ ’’پس جو تلاش کرے گا اس کے علاوہ۔‘‘ یعنی بیوی اور لونڈی کے علاوہ ﴿ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴾ ’’پس وہی حد سے تجاوز کرنے والے ہیں۔‘‘ یعنی جو اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں سے تجاوز کر کے حرام میں پڑگئے اور اللہ تعالیٰ کی محرمات کے ارتکاب کی جسارت کی۔ اس آیت کریمہ کا عموم تحریم متعہ پر دلالت کرتا ہے کیونکہ نکاح متعہ کے ذریعے بنی ہوئی بیوی حقیقی بیوہ ہے نہ اس کو نکاح میں باقی رکھنا ہی مقصود ہے اور نہ وہ لونڈیاں ہی کے زمرے میں آتی ہے، نیز یہ آیت کریمہ نکاح حلالہ کی تحریم پر بھی دلالت کرتی ہے۔