سورة الحج - آیت 22

كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا وَذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جب دوزخ سے مارے غم کے نکلنے کا ارادہ کریں گے تو (واپس) اسی میں لوٹائے جائیں گے اور (کہا جائے گا) چکھو جلن کا عذاب ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

فرمایا : ﴿كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا﴾ ” جب بھی وہ اس جہنم سے نکلنے کا ارادہ کریں گے، غم کی وجہ سے، تو وہ اسی میں لوٹا دیئے جائیں گے۔“ پس کسی وقت بھی عذاب ان سے منقطع ہوگا نہ ان کو مہلت دی جائے گی بلکہ زجر و توبیخ کرتے ہوئے ان سے کہا جائے گا : ﴿وَذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ﴾ یعنی دلوں اور بدنوں کو جلانے والا عذاب چکھو۔