سورة الحج - آیت 19

هَٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ دو (مومن وکافر) مدعی ہیں ، اپنے رب میں جھگڑا کرتے ہیں ، سو وہ کافر ہیں ، ان کے لئے آگ کے کپڑے قطع کئے جائیں گے ، ان کے سروں پر کھولتا پانی ڈالا جائے گا ، (ف ٢) ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے مابین مزید تفصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا : ﴿هَـٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ﴾ ” یہ دو فریق ہیں جو اپنے رب کے بارے میں جھگڑتے ہیں۔“ ان میں سے ہر فریق دعویٰ کرتا ہے کہ وہ حق پر ہے۔ ﴿فَالَّذِينَ كَفَرُوا ﴾ یہ جملہ تمام کفار، یعنی یہود، نصاریٰ، مجوس، صابئین اور مشرکین کو شامل ہے۔ ﴿قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ﴾ یعنی ان کے کپڑے گندھک کے ہوں گے جن میں آگ شعلہ زن ہوگی تاکہ عذاب ان کو ہر جانب سے پوری طرح گھیر لے۔ ﴿ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ ﴾ یعنی ان کے سروں پر سخت کھولتا ہوا پانی انڈیلا جائے گا جس کی شدت حرارت سے ان کے پیٹ کے اندر گوشت، چربی، انتڑیاں گل جائیں گی۔