سورة طه - آیت 9
وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَىٰ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور کیا تجھے موسیٰ (علیہ السلام) کی بات پہنچی ہے ؟ (ف ٣) ۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے نبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے استفہام تقریری کے طور پر اور اس قصہ مذکورہ کی تعظیم اور عظمت کی خاطر فرماتا ہے : ﴿وَهَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ مُوسَىٰ ﴾ ” کیا آپ کے پاس موسیٰ کی بات آئی؟“ یعنی جناب موسیٰ علیہ السلام کی اس حالت کا قصہ، جو ان کی سعادت کی بنیاد اور ان کی نبوت کی ابتدا تھی کہ انہیں بہت دور سے آگ نظر آئی اور وہ راستے سے بھٹک گئے تھے اور سردی محسوس کر رہے تھے اور ان کے پاس کوئی ایسی چیز نہ تھی جس سے وہ اپنے سفر میں گرمی حاصل کرسکیں۔