سورة الكهف - آیت 83

وَيَسْأَلُونَكَ عَن ذِي الْقَرْنَيْنِ ۖ قُلْ سَأَتْلُو عَلَيْكُم مِّنْهُ ذِكْرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ (یہود) تجھ سے (اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم) ذوالقرنین کا حال پوچھتے ہیں ، تو کہہ ، اب اس کا ذکر میں تمہارے سامنے پڑھتا ہوں ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اہل کتاب تھے یا مشرکین انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذوالقرنین کے بارے میں سوال کیا تو اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ آپ ان سے کہیں : ﴿ سَأَتْلُو عَلَيْكُم مِّنْهُ ذِكْرًا﴾ ” میں پڑھتا ہوں تم پر اس کا کچھ حال“ جس میں نہایت مفید مگر تعجب خیز خبر ہے۔ یعنی میں تمہیں ذوالقرنین کے صرف وہی احوال سناؤں گا جن میں نصیحت اور عبرت ہے۔ ان کے علاوہ دیگر احوال، تو وہ ان کو نہیں سنائے گئے۔