سورة یوسف - آیت 29

يُوسُفُ أَعْرِضْ عَنْ هَٰذَا ۚ وَاسْتَغْفِرِي لِذَنبِكِ ۖ إِنَّكِ كُنتِ مِنَ الْخَاطِئِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اے یوسف (علیہ السلام) ، اس بات سے درگزر کر ، اور اے عورت ۔ اپنے گناہ کی معافی مانگ تو ہی خطاکاروں میں ہے ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ یُوْسُفُ اَعْرِضْ عَنْ ھٰذَا﴾ ’’یوسف ! جانے دو اس ذکر کو‘‘ یعنی اس واقعہ کے بارے میں کوئی بات نہ کرو، اسے بھول جاؤ اور کسی سے اس کا ذکر نہ کرو۔ وہ اپنی بیوی کے فعل پر پردہ ڈالنا چاہتا تھا۔ ﴿وَاسْتَغْفِرِیْ﴾ ’’اے عورت ! بخشش مانگ‘‘ ﴿  لِذَنبِكِ ۖ إِنَّكِ كُنتِ مِنَ الْخَاطِئِينَ ﴾ ’’اپنے گناہ پر، بے شک تو ہی گناہ گار تھی‘‘ اس شخص نے یوسف علیہ السلام کو اس تمام معاملے کو نظر انداز کرنے کی درخواست کی اور اس عورت کو توبہ و استغفار کا حکم دیا۔