سورة یونس - آیت 80

فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو جب جادوگر آئے ، تو موسیٰ (علیہ السلام) نے ان سے کہا ، ڈالو ، جو تم ڈالنا چاہتے ہو ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ﴾ ” پس جب جادو گر آئے“ یعنی موسیٰ علیہ السلام کا مقابلہ کرنے کے لئے ﴿قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ﴾ ” تو ان سے موسیٰ نے کہا، ڈالو جو تم ڈالتے ہو۔“ یعنی تم وہی کرو جو تم ارادہ رکھتے ہو میں تمہارے لئے کچھ مقرر نہیں کروں گا۔۔۔۔ اور ایسا کہنے کی وجہ یہ تھی کہ موسیٰ علیہ السلام کو ان پر غالب آنے کا پوریٰ یقین تھا، اس لئے ان کو اس بات کی پروا نہ تھی کہ وہ جادوگر کون سا کرتب دکھاتے ہیں۔