سورة التوبہ - آیت 51

قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ ہمیں وہی پہنچے گا ، جو اللہ نے ہمارے لئے لکھا ہے ، وہ ہمارا کارساز ہے اور چاہئے کہ مومن اللہ پر بھروسا رکھیں (ف ٣) ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ ان کے اس قول کا جواب دیتے ہوئے فرماتا ہے : ﴿قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّـهُ لَنَا﴾ ” کہہ دیجیے ! ہمیں وہی پہنچے گا جو اللہ نے ہمارے لئے لکھ دیا ہے“ یعنی جو کچھ اس نے مقدر کر کے لوح محفوظ میں لکھ رکھا ہے۔ ﴿هُوَ مَوْلَانَا﴾ ” وہی ہمارا کار ساز ہے۔“ یعنی وه ہمارے تمام دینی اور دنیاوی امور کا سرپرست ہے پس ہم پر اس کی قضا و قدر پر راضی رہنا فرض ہے۔ ہمارے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں ﴿وَعَلَى اللَّـهِ﴾ ” اور اللہ پر“ یعنی اکیلے اللہ تعالیٰ ہی پر ﴿ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ ﴾ ” مومنوں کو توکل کرنا چاہے۔“ یعنی اہل ایمان کو اپنے مصالح کے حصول اور ضرر کو دور کرنے کے لئے اعتماد اور اپنے مطلوب و مقصود کی تحصیل کی خاطر اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے اور جو کوئی اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتا ہے وہ کبھی خائب و خاسر نہیں ہوتا اور جو غیروں پر تکیہ کرتا ہے تو وہ ایک تو بے یار و مددگار رہے گا‘ دوسرے اپنی امیدوں کے حصول میں ناکام رہے گا۔