سورة التوبہ - آیت 45

إِنَّمَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَارْتَابَتْ قُلُوبُهُمْ فَهُمْ فِي رَيْبِهِمْ يَتَرَدَّدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تم سے رخصت وہی مانگتے ہیں ‘ جو خدا پر اور آخری دن پر ایمان نہیں رکھتے ، اور ان کے دل (اسلام کی نسبت) شک میں ہیں ، سو وہ اپنے شک میں بھٹکتے ہیں ۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿إِنَّمَا يَسْتَأْذِنُكَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَارْتَابَتْ قُلُوبُهُمْ ﴾ ” آپ سے رخصت تو صرف وہی مانگتے ہیں جو اللہ اور آخرت کے دن پر یقین نہیں رکھتے اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں“ یعنی ان کے اندر ایمان کامل اور یقین صادق نہیں ہے اسی لئے بھلائی میں ان کی رغبت بہت کم ہے۔ قتال کے بارے میں وہ بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور حاجت محسوس کرتے ہیں کہ وہ قتال ترک کرنے کی اجازت طلب کریں۔ ﴿فَهُمْ فِي رَيْبِهِمْ يَتَرَدَّدُونَ﴾ ” اور وہ اپنے شک میں متردد رہتے ہیں۔ “