سورة الانفال - آیت 46

وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ ۖ وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو ، ورنہ بزدل ہوجاؤ گے اور تمہاری ہوا جاتی رہے گی ، اور صبر کرو ، اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔ (ف ٢)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ﴾ ” اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔‘‘ ان دونوں کے احکام کی اپنے تمام احوال میں پیروی کرکے اور اس کے پیچھے چل کر ﴿وَلَا تَنَازَعُوا ﴾ ” اور آپس میں نہ جھگڑنا۔‘‘ یعنی اس طرح نہ جھگڑو جس سے تمہارے دل تشتت اور افتراق کا شکار ہوجائیں۔ ﴿ فَتَفْشَلُوا  ﴾ ” پس تم بزدل ہوجاؤ گے“ ﴿وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ  ﴾ ” اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے“ یعنی عزائم کمزورہو جائیں گے’ تمہاری طاقت بکھر جائے گی اور تم سے فتح و نصرت کا وہ وعدہ اٹھا لیا جائے گا جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت سے مشروط ہے۔ ﴿وَاصْبِرُوا ﴾ ” اور صبر سے کام لو۔‘‘ یعنی اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر ثابت قدم رکھو ﴿إِنَّ اللَّـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ ﴾ ” بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ اپنی مدد، فتح و نصرت اور تائید کے ذریعے سے صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ اس لئے اس سے ڈرو اور اس کے سامنے عاجزی اختیار کرو۔